مجھے 8 ویں نمپر پر بیٹنگ ملتی ہے۔۔ کیا افتخار احمد کا شکوہ جائز ہے؟ دیکھیں

image

قومی کرکٹ ٹیم کے جارحانہ آل راؤنڈر افتخار احمد نے حال ہی میں ایک بیان میں خود کو آل راؤنڈر کی بجائے "ٹیل اینڈر" قرار دیا، جس نے مداحوں اور کرکٹ کے حلقوں میں کافی ہلچل مچا دی ہے۔ انہوں نے غصے میں کہا کہ "بھائی میں آل راؤنڈر نہیں، ٹیل اینڈر ہوں"، جس سے ان کے ناقدین اور مداح دونوں حیران رہ گئے۔

افتخار احمد کا کہنا ہے کہ انہیں ٹیم میں ساتویں یا آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کا موقع دیا جاتا ہے، جبکہ دنیا بھر میں آل راؤنڈرز کو زیادہ تر ٹاپ 6 میں بیٹنگ ملتی ہے۔ ان کے مطابق یہ ان کے لیے ناانصافی ہے کہ ایک قابل آل راؤنڈر ہونے کے باوجود انہیں بیٹنگ آرڈر میں نیچے بھیجا جاتا ہے۔

افتخار احمد کے دعوے پر اگر نظر ڈالیں تو ان کے ریکارڈ سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ وہ کئی بار ٹاپ 6 میں بیٹنگ کرتے رہے ہیں۔ 55 ٹی ٹوئنٹی میچز کی 43 اننگز میں وہ ٹاپ 6 میں کھیلے، جبکہ 24 ون ڈے میچز کی 19 اننگز میں بھی انہیں ٹاپ آرڈر میں بیٹنگ کرنے کا موقع ملا۔

یہ غصہ شاید حالیہ بھارت کے خلاف نیویارک میں ہونے والے میچ سے پیدا ہوا ہو، جہاں افتخار کو ساتویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا اور وہ بمراہ کے سامنے ناکام ہوگئے۔ شاید یہی وہ موقع تھا جب انہوں نے اپنے بیٹنگ آرڈر پر شکوہ کیا اور غصے کا اظہار کیا۔

حالیہ فارم اور کارکردگی

افتخار احمد اس وقت چیمپئنز ون ڈے کپ میں مارخورز کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ان کی فارم شاندار نظر آتی ہے۔ حال ہی میں انہوں نے ایک اہم میچ میں نصف سنچری اسکور کی، جہاں مارخورز نے پینتھرز کو 160 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی۔

افتخار کے بیان کو کرکٹ حلقے ملا جلا ردعمل دے رہے ہیں، لیکن ان کی حالیہ کارکردگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ ان میں ٹیل اینڈر سے کہیں زیادہ قابلیت ہے۔

کیا افتخار کا شکوہ جائز ہے؟ یا وہ صرف ایک ناکامی کے بعد مایوس ہیں؟ اس پر کرکٹ ماہرین کی رائے تقسیم ہے، لیکن ایک بات طے ہے کہ افتخار احمد میدان میں اپنی جگہ ثابت کر چکے ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.