آئی ایم ایف معاہدے سے معیشت میں استحکام آئے گا، عطا تارڑ

image

نیویارک: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے سے معیشت میں استحکام آئے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کا سنگل ڈیجٹ پر آنا بہت بڑی کامیابی ہے۔ میکرو اکنامک انڈیکیٹرز بہت بہتر ہو رہے ہیں۔ جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ ترسیلات زر آئیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم آئے تو ڈیفالٹ کی باتیں ہو رہی تھیں۔ اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو خط لکھے گئے۔ جبکہ آئی ایم ایف کو خط لکھنے والوں کی اپنی مرضی اور اپنی خواہش تھی۔ ڈیفالٹ ہوتا ہے تو پورا مالیاتی نظام گرجاتا ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ شرح سود میں کمی ہونے سے معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔ اور آئی ایم ایف معاہدے سے معیشت میں استحکام آئے گا۔ پاکستان کی موجودہ قیادت پر دنیا کا اعتبار ہے۔

انہوں نے کہا کہایم ڈی آئی ایم ایف اور صدر ورلڈ بینک کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں۔ ڈالر کی اسمگلنگ روکنے سے روپیہ مستحکم ہوا جبکہ بعض لوگ چاہتے تھے پاکستان ڈیفالٹ کر جائے۔ تاہم آٹا120 سے 60 روپے اور پیٹرول 300 سے 249 پر آ گیا ہے۔ قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی پرائیویٹائزیشن پر کام کر رہے ہیں۔

سیاسی جماعتوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت اور قیادت پاکستان سے بڑی نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی یہ کہے کہ فلاں نہیں تو پاکستان نہیں یہ قابل قبول نہیں ہے۔ تعمیری تنقید کی باری آتی ہے تو ہم حاضر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف نے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کر دیا

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کا سلامتی کونسل سے خطاب اہم ہو گا۔ وہ فلسطین کا مسئلہ اٹھائیں گے اور اسلامو فوبیا پر بات کریں گے۔ بلوم برگ نے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کو دنیا کی بہترین مارکیٹ قرار دیا۔ اور وزیر اعظم نے لبنان پراسرائیلی جارحیت کا معاملہ اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی کاز پاکستان کا کاز ہے جس کے لیے ہر جگہ آواز اٹھائیں گے۔ قائد اعظم نے فلسطین کے لیے جس عزم کی بات کی اس پر ہم آج بھی کھڑے ہیں۔ اور محمود عباس نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے غزہ کے طالب علموں کو پڑھنے کا موقع دیا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کہتا رہا ہے کہ سیزفائر کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ افغانستان سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی ہو گی تو اس پر بات کریں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.