کیا آپ کی تاریخ پیدائش آپ کی آنے والی زندگی اور قسمت پر اثر انداز ہو سکتی ہے؟

ستاروں کی چال یا زوڈیئک سائنز کا انسانی شخصیت کریئراور زندگی کے دیگر معاملات پر اثر انداز ہونےسے متعلق آپ میں سے اکثر لوگ کہیں نہ کہیں سنتے ہی رہتے ہوں گے اور اپنے ستاروں کے بارے میں کھوج لگانا بھی ہم میں سے اکثرلوگوں کا مشغلہ رہتا ہے تاہم سائنس اس حوالے سے کیا کہتی ہے۔
علم نجوم
Getty Images

آپ کس تاریخ کو یا کس مہینے میں پیدا ہوئے اور آپ کا سٹار کیا ہے؟ دوستوں کی محفل میں ہونے والی گفتگو میں آپ کو یہ فقرہ اکثر سننے کو ملتا ہے اور یہ جملہ تقریبا ہرثقافت میں ایک عام سی بات ہے۔

زوڈیئک سائنز یا ستاروں کا انسانی شخصیت، کریئراور زندگی کے دیگر معاملات پر اثر انداز ہونے سے متعلق آپ لوگ کہیں نہ کہیں سُنتے ہی رہتے ہوں گے اور اپنے ستاروں اور ان کا چالوں کے بارے میں کھوج لگانا بھی ہم میں سے اکثرلوگوں کا مشغلہ رہتا ہے۔

علم نجوم یعنی ستاروں کا علم ہزاروں برس قدیم ہے تاہم دوسری جانب سائنس بھی طویل عرصے سے اس علم کے وجود سے انکاری ہی رہی ہے۔

سائنسدانوں نے متعدد ایسے مطالعات کیے ہیں جن میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ آیا آپ کی پیدائش کا مہینہ یا دن یا موسم آپ کی آنے والی زندگی پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے؟

ہماری شخصیت اور پیدائش کے مہینے کے درمیان تعلق کے بارے میں سائنس کیا کہتی ہے۔

کسی بھی شخص کے پیدائش کے مہینے اور اس کے شخصیت پر پڑنے والے اثرات کے درمیان تعلق پر سائنسی تحقیق کے آثار 1970کی دہائی سے ملتے ہیں۔

کچھ محققین نے اس تعلق کے ہونے پر اختلاف کیا ہے اور اُن کی دلیل یہ ہے کہ ایک شخص کا کردار اور شخصیت ان تجربات کی بنیاد پر ترتیب پاتی ہے جس سے وہ گزرا ہوتا ہے۔

تاہم بعض محققین کا کہنا ہے کہ پیدائش کے مہینے کا کسی انسان کی شخصیت سازی پر اثر ہو سکتا ہے۔

سنہ 2013 میں جرنل آف سوشل سائنسز نے ایک مضمون شائع کیا جس میں پیدائش کے مہینے اور معروف وہردلعزیز شخصیت بننے کے امکانات کے درمیان تعلق پر بات کی گئی ہے۔

اس تحقیق میں سیاست دانوں اور کھلاڑیوں سے لے کر اداکاروں اور موسیقاروں تک، 300 مشہورشخصیات کا جائزہ لیا گیا، جس میں محققین نے پایا کہ مشہور شخصیات کی سب سے بڑی تعداد برج دلو(Aquarius) سے تعلق رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ علم نجوم میں جنوری کے آخر سے فروری کے وسط تک پیدا ہونے والے افراد برج دلو سے تعلق رکھنے والے کہلاتے ہیں۔

علم نجوم
Getty Images

اس مطالعے نے ماہرین عمرانیات کے درمیان ایک نئی بحث کو جنم دے دیا۔ انہی میں کمیونیکیشن کے پروفیسر ڈاکٹر مارک ہیملٹن بھی شامل ہیں جن سے بی بی سی نے گفتگو کی ہے۔

محققین کی ایک ٹیم کے ساتھانھوں نے 3000 قبل مسیح سے لے کر آج تک پیدا ہونے والی 85,000 مشہوراور نمایاں شخصیات کو اپنی تحقیق کا حصہ بنایا۔

ڈاکٹر مارک ہیملٹن نے بتایا کہ ’ہم نے ان افراد پر ڈیٹا کا وہی تجزیہ کیا اور اس نے انھی نمونوں کی تصدیق کی جو ہم نے (اصل) مطالعے میں دیکھے تھے۔‘

تو اس کا کیا مطلب ہو سکتا ہے؟

ڈاکٹر ہیملٹن کا خیال ہے کہ اس کا جواب سائنس کے ایک شعبے میں پایا جا سکتا ہے جسے ’کرونوبائیولوجی‘ کہا جاتا ہے اور علم کی یہ شاخ جاندار چیزوں میں تال یا چکر کے مطالعے سے متعلق ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ آپ کی پیدائش کے وقت موجود آب و ہوا اور سورج کے اثرات جیسے عوامل ممکنہ طور پر آپ کوزندگی بھر متاثر کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر ہیملٹن کا کہنا ہے کہ کرونوبائیولوجی ایک نسبتاً نیا شعبہ ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’ہم یہ تلاش کر رہے ہیں کہ جو کچھانسان کی پیدائش کے وقت۔۔۔ بلکہ ماں کے پیٹ میں بھی آپ کے ساتھ جو کچھ ہوتا ہے اس کو یہ عوامل (آب و ہوا اور سورج کے اثرات) متاثر کر سکتے ہیں۔‘

ڈاکٹر ہیملٹن نے مزید بتایا کہ ’اگرچہ علم نجوم سو فیصد کامیاب نتائج نہیں دے سکتا لیکن اس کے کچھ پہلو حیاتیاتی ٹائم لائنز اور قدرتی نمونوں سے ملتے جلتے ہو سکتے ہیں۔‘

ایک اور مطالعے کے دورانڈاکٹر ہیملٹن پر یہ بھی آشکار ہوا کہ جو طالب علم ایک ہی ماہ میں پیدا ہوئے تھے لیکن سال محتلف ہو، ضروری نہیں کہ ان کے اندر مشہور یا ایک سی خصوصیات کا حامل بننے کے امکانات یکساں ہوں۔

وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ چاہے کوئی جسمانی سرگرمی ہو یا ٹیسٹ، کلاس میں دوسروں سے اپنی کارکردگی کا موازنہ کرتے وقت یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ آپ کے کچھ ساتھی مقابلے میں آپ سے آگے ہو سکتے ہیں اور اس کی توجیہات موجود ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ تعلیمی سال کے آغاز میں پیدا ہونے والا کوئی شخص تعلیمی سال کے اختتام پر پیدا ہونے والے سے تھوڑا بہتر ہو سکتا ہےکیونکہ ایک ہی کلاس میں کچھ بچے دوسروں سے عمر میں چند ماہ بڑے ہو سکتے ہیں۔

شروعمیں کسی کو فائدہ دینے والی چیزیں بعد میں آپ کی شخصیت کو متاثر بھی کر سکتی ہیں۔

تاہم سکول میں ملنے والی ابتدائی کامیابی آپ کو ایک نوجوان کے طور پر زیادہ خود اعتمادی فراہم کر سکتی ہے۔

ڈاکٹر ہیملٹن کہتے ہیں ’اُس وقت ہاکی سے لے کر فٹ بالکھیلنے تک بہت سارے ثبوت موجود ہیں کہ اگر آپ اپنی کلاس میں سینئر ہیں، تو آپ کو پیشہ ور کھلاڑی بننے کا زیادہ موقع ملتا ہے۔ یہ واقعی حیران کن ہے۔‘

لیکن ان نتائج کا مطلب کسی کی قسمت کا طے شدہ تعین نہیں ہے۔ ڈاکٹر ہیملٹن بتاتے ہیں کہ یہ متعلقہ فوائد وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتے جاتے ہیں۔

کیا پیدائش کا وقت مزاج اور کامیابی کو متاثر کرتا ہے؟

تصویر
Getty Images

سنہ 2014 میں یورپی کالج آف نیورو سائیکوفراماکولوجی نے تحقیق شائع کی جس میں بتایا گیا ہے کہ آپ کی پیدائش کا سال آپ کے مزاج پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔

تحقیق میں پتا چلا کہ موسم بہار اور موسم گرما میں پیدا ہونے والوں میں ہائپرتھائیمک مزاج ہوتا ہے، یعنی وہ حد سے زیادہ مثبت ہوتے ہیں۔

محققین نے یہ بھی بتایا کہ سردیوں میں پیدا ہونے والے افراد دوسرے موسموں میں پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم چڑچڑے پن کا شکار ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ دیگر مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کی پیدائش کا مہینہ آپ کے شوق یا کریئر کے انتخاب پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔

سنہ 2016 میں نیشنل فٹ بال میوزیم نے ایک مطالعہ شائع کیا جس میں ہال آف فیمرز(کامیاب کھلاڑیوں) کی سالگرہ پر کے ماہ و سال کا جائزہ لیا گیا تھا۔

پتا چلا کہ ان کامیاب کھلاڑیوں کی اکثریت ستمبر اور دسمبر کے درمیان پیدا ہوئی تھی، اور ایسے کھلاڑوں کی تعداد جنوری اور اپریل کے درمیان پیدا ہونے والے کھلاڑیوں کی تعداد میں تقریباً دوگنا زیادہ تھی۔

لیکن اگر آپ فٹ بال میں کریئر کا خواب دیکھ رہے ہیں اور ستمبر اور دسمبر کے درمیان پیدا نہیں ہوئے ہیں تو بھیگھبرائیں نہیں!

فٹ بال کے بےتاج بادشاہ کرسٹیانو رونالڈو جیسے فٹ بال لیجنڈ فروری میں اور لیونل میسی جون میں پیدا ہوئے تھے۔ اور یہ ایسی لاتعداد مثالوں میں سے صرف دو ہیں۔

اور اگر فٹ بال آپ کے لیے نہیں ہے، تو شاید آپ شطرنج میں دلچسپی لیں گے۔

برونیل یونیورسٹی میں 2008 میں کی گئی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے قرار دیا کہ پیدائش کے مہینے اور موسم اور شطرنج کے تجربہ کار کھلاڑیوں کی تعداد کے درمیان تعلق ہے۔

شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ان کھلاڑیوں کی ایک قابل ذکر تعداد سردیوں کے آخر اور موسم بہار کے آغاز میں پیدا ہوئی تھی۔ چیک میٹ!

اور ہاں! اسی تحقیقی مقالے سے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ شطرنج کے کھلاڑیوں میں بائیں ہاتھ کے استعمال کا رجحان عام لوگوں کی نسبت زیادہ ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.