قاضی فائز عیسیٰ: بیکری ملازم کی چیف جسٹس پاکستان سے ’بدتمیزی‘ کی وائرل ویڈیو کا معاملہ کیا ہے؟

یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر اس بیکری کے سیل کیے جانے، بیکری کے ملازم کے غائب ہو جانے سمیت متعدد قیاس آرائیاں اور چہ مگوئیاں کی جا رہی ہی۔

پاکستان میں گذشتہ شب سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہے ہیں اور اس کی وجہ وائرل ہونے والی ایک ویڈیو ہے جس میں اسلام آباد کی ایک بیکری سے دوران خریداری وہاں کے ملازم نے ان سے بدکلامی کی۔

یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر اس بیکری کے سیل کیے جانے، بیکری ملازم کے غائب ہو جانے سمیت متعدد قیاس آرائیاں اور چہ مگوئیاں کی جا رہی ہیں۔

بی بی سی نے اس متعلق سوالوں کے جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے لیکن اس سے پہلے جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں کیا ہے؟

ویڈیو میں کیا ہے؟

پاکستان کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ اسلام آباد کے علاقے بلیو ایریا میں قائم ایک بیکری سے کچھ خریداری کرنے پہنچے ہیں۔

ویڈیو میں جب ان کے اہلخانہ کی جانب سے مطلوبہ بیکری آئٹمز کا آرڈر دیا جاتا ہے تو بیکری پر موجود سیلز مین جو مبینہ طور پر یہ ویڈیو بنا رہا تھا چیف جسٹس سے پوچھتا ہے کہ کیا وہ قاضی فائز عیسیٰ ہیں۔

چیف جسٹس کی جانب سے اس کی تصدیق کرنے پر وہ بیکری ملازم ان کے ساتھ بدتمیزی اور بدکلامی کرتا ہے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد بیکری کمپنی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں اس ویڈیو کی تصدیق اور اس میں سیلز مین کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کے بارے میں جانتے ہیں، ہمارے کسٹمر ہماری اولین ترجیح ہیں اور ہم ہر کسٹمر کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آنے کا عزم رکھتے ہیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’کمپنی ملازم کی جانب سے کی گئی بدتمیزی ایک ذاتی فعل تھا اور یہ کمپنی پالیسی نہیں۔ اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔‘

کمپنی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ کمپنی کسی بھی گاہک کے عقیدے، رنگ و نسل، سیاسی و مذہبی وابستگی کی بنیاد پر اپنی خدمات فراہم کرنے میں تفریق نہیں کرتی اور اس واقعے کے بعد کمپنی کے ملازمین کی تربیت سازی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ہم اس ویڈیو میں شامل معزز کسٹمرز سمیت دیگر صارفین سے معذرت خواہ ہیں۔ اس معاملے کی چھان بین جاری ہے اور آپ کے تعاون کا شکریہ۔‘

یہ واقعہ کب پیش آیا؟

اگر سوشل میڈیا پر نظر دوڑائیں تو یوں گمان ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو شاید حالیہ دنوں کی ہے لیکن کمپنی ذرائع نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ حالیہ دنوں کا نہیں بلکہ اگست کے اوائل کا واقعہ ہے۔

کیا کمپنی کی برانچ سیل ہے؟

سوشل میڈیا پر بیکری کی شاخ کو سیل کیے جانے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کمپنی ذرائع نے بتایا کہ اس وقت کمپنی کی کوئی برانچ سیل نہیں اور سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

کمپنی ذرائع نے مزید بتایا کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایف سکس میں کمپنی کی برانچ کو رواں برس جولائی میں سی ڈی اے نے انتظامی معاملے پر چند گھنٹوں کے لیے سیل کیا تھا، جو اس واقعے سے کم از کم 15 دن پہلے کا واقعہ ہے اور اس کا اس ویڈیو والے معاملے سے کچھ لینا دینا نہیں۔‘

کیا بیکری ملازم کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا؟

کمپنی ذرائع نے سوشل میڈیا پر چلنے والے ان دعوؤں کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بیکری ملازم کے متعلق یہ بتایا جا سکتا ہے کہ کمپنی نے ملازم کو نوکری سے فارغ نہیں کیا تاہم ملازم خود ہی اس واقعے کے بعد سے کام پر نہیں آیا۔

کمپنی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق بیکری ملازم کو پولیس کی جانب سے حراست وغیرہ میں نہیں رکھا گیا۔

سوشل میڈیا پر بحث

سوشل میڈیا پر اس ویڈیو میں بیکری ملازم کے عمل سے متعلق زیادہ تر صارفین کی رائے یہ ہے کہ ایسا عمل اخلاقی اقدار کے منافی ہے اور اس طرح کے رویے کو معاشرے میں پروان چڑھنے سے روکنے کی ضرورت ہے۔

پاکستانی معاشرے میں سیاسی، مذہبی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم گہری ہوتی جا رہی ہے اور صارفین اس رجحان کو مزید بڑھنے سے روکنے کے متعلق بات کر رہے ہیں۔

جبکہ کچھ صارف ایسے بھی ہے جو بنا تصدیق کیے ’فیک نیوز سائیکل‘ کا حصہ بنے ہوئے ہیں اور غلط اور گمراہ کن معلومات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

امریکی یونیورسٹی میں جرنلزم کے پاکستانی پروفیسر اویس سلیم نے اس ویڈیو کے معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ جواز یہ دیا جا رہا ہے کہ چیف جسٹس نے اپنے فرائضِ منصبی درست ادا نہیں کیے اس لیے یہ بدتمیزی جائز ہے۔ ایک غلط کبھی دوسرے غلط کا جواز نہیں ہوتا۔ چف جسٹس کے فیصلوں پر ضرور تنقید کیجیے مگر اپنے گریبان میں جھانکنے کی ہمت بھی کیجیے۔ ورنہ کل کوئی اور آپ کو گالی دے گا تو کیسا رہے گا؟‘

اسی طرح ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ہم نے جو 76 سال بویا اب عدم برداشت، بدتہذیبی اور انتہا پسندی کی صورت میں اس کی فصل کاٹ رہے ہیں۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.