کیا کھانے کے سبب بھی آپ کو سر درد ہو سکتا ہے؟

مِگرین یا سر درد کی اصل وجوہات معلوم نہیں اور نہ یہ معلوم کیا جاسکا ہے کہ کہیں یہ کوئی موروثی بیماری تو نہیں تاہم کچھ افراد کا کہنا ہے کہ کھانے اور مشروبات سمیت ایسی متعدد چیزیں ہیں جن کے استعمال کے سبب ان کے سر میں درد شروع ہوجاتا ہے۔
فوڈ
BBC
سنہ 2022 میں سٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے واضح کیا تھا کہ کھانے پینے میں تبدیلی کرنے سے پہلے ایک مفصل تحقیق کرنے کی ضرورت ہے

برطانیہ میں تقریباً ایک کروڑ افراد مائیگرین (سر درد) میں مبتلا ہیں اور اس تکلیف میں مبتلا افراد کی عمریں 25 سے 55 برس کے درمیان ہیں۔

مائیگرین کی اصل وجوہات معلوم نہیں اور نہ ہی یہ معلوم کیا جاسکا ہے کہ کہیں یہ کوئی موروثی بیماری تو نہیں تاہم کچھ افراد کا کہنا ہے کہ کھانے اور مشروبات سمیت ایسی متعدد چیزیں ہیں جن کے استعمال کے سبب ان کے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔

ہم نے سر در کی وجوہات جاننے کے لیے سائنس دانوں اور ماہرین سے بات کی۔

نیدرلینڈز میں لیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر سے منسلک پروفیسر جیزیلا ٹرونڈٹ کہتی ہیں کہ 30 فیصد افراد ایسے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ کچھ کھانے کی اشیا کے استعمال سے ان کے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔

سنہ 2015 میں یونیورسٹی آف اوکلاہوما کے محققین نے انکشاف کیا تھا کہ ’پنیر، ریڈ وائن، چاکلیٹ، مونو سوڈیم گلوٹمیٹ، نائٹریٹ، سٹررس پھل یا ان کے جوسز‘ سر درد کی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

برٹش ڈائیٹک ایسوسی ایشن سے منسلک ڈاکٹر ڈیون میلر کہتی ہیں کہ ’اس تکلیف میں مبتلا رہنے والے افراد جن کھانے کی اشیا کا سر درد سے تعلق جوڑتے ہیں ان میں وہ چیزیں شامل ہیں، جن میں ٹائرامائن ہوتا ہے۔‘

ان کے مطابق ٹائرامائن پنیر، ریڈ وائن یا چاکلیٹ میں بھی پایا جاتا ہے۔ ایسے ثبوت موجود ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ ٹائرامائن زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے سر درد کی شکایت ہو سکتی ہے۔

ٹائرامائن عام طور پر کفین یا دیگر مشروبات میں بھی موجود ہوتا ہے۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز نے ماضی میں تجویز دی تھی کہ جنھیں سر درد کی شکایت ہے وہ کم از کم ایک مہینے تک ایسی کھانے کی چیزوں سے دور رہیں جن میں ٹائرامائن پایا جاتا ہو۔

ان اشیا کی فہرست میں شراب، بیئرز، وائن، چاکلیٹ، چیز، کافی اور کیفین پر مشتمل دیگر مشروبات شامل تھے۔

نیشنل ہیلتھ سروسز نے سٹرس پھل یعنی کینو اور مالٹا وغیرہ، ان کے جوس، سور کا گوشت، مٹر، جھینگے اور کیکڑا کھانے سے بھی اجتناب برتنے کا مشورہ دیا تھا۔

فوڈ
Getty Images
ٹائرامائن عام طور پر کفین یا دیگر مشروبات میں بھی موجود ہوتا ہے

وقت پر کھانا کھانے کی اہمیت

صحیح وقت پر کھانا نہ کھانا یا کسی وقت کا کھانا چھوڑ دینا بھی سر درد میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

ڈاکٹر میلر کہتی ہیں کہ ’خراب ڈائیٹ یا کھانے کا غلط معمول بھی سر درد کی ابتدا کا باعث بن سکتا ہے۔‘

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’کبھی سر درد ایسا بھی ہوتا ہے جس کے باعث آپ کو متلی ہونے لگتی ہے جس سے کھانے میں دلچسپی بھی کم ہونے لگتی ہے۔‘

لندن میں ایک تقریب کے دوران ڈاکٹر ٹرونڈٹ نے ایک تحقیق کا حوالہ دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 50 فیصد خواتین اور 40 فیصد مرد کھانے کے معمول میں خرابی کو سر درد کی وجہ بتاتے ہیں۔

پانی کی کمی کے سبب بھی سر درد بڑھ سکتا ہے اور یاد رکھیں کچھ مشروبات جیسے کہ شراب جسم میں پانی کی کمی کی وجہ بنتے ہیں۔

پروفیسر ٹرونڈٹ کہتی ہیں کہ 40 فیصد مرد اور خواتین کے مطابق شراب بھی ان کے لیے سر درد کی ایک وجہ ہے۔

کیا کھانے میں تبدیلی سر درد میں کمی کا باعث بن سکتی ہے؟

سنہ 2022 میں سٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے واضح کیا تھا کہ کھانے پینے میں تبدیلی کرنے سے پہلے ایک مفصل تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔

تاہم ان کا یہ ضرور کہنا تھا کہ معمول پر کھانا پینا، صحت مند کھانا اور وزن میں کمی کرنے سے سر درد کی شکایت میں کمی آتی ہے۔

لیکن اپنے کھانے سے کوئی بھی چیز نکالنے سے پہلے آپ اپنے ڈاکٹر سے بات کرلیں کیونکہ سر درد اور کھانے کے درمیان کوئی واضح کنیکشن نظر نہیں آتا۔

ایگزیٹر ہیڈیک کلینک سے منسلک ڈاکٹر ڈیوڈ کرنک کہتے ہیں کہ ’ایسے ثبوت بھی پائے جاتے ہیں کہ ایسی اجزا بھی موجود ہیں جنھیں مِائیگرین ڈائیٹ کہا جا سکتا ہے۔‘

’آپ اس کا استعمال کریں اور دیکھیں کہ وہ کتنا کارآمد ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ پروسیسڈ فوڈ سے دور رہیں اور سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ کریں۔‘

ڈاکٹر میلر کے مطابق ’یہ صحت مند غذا لینے کا معاملہ ہے، یعنی معمول کے مطابق کھائیں اور کسی بھی اوقات کے کھانے کو نہ چھوڑیں۔‘

فوڈ
Getty Images
نیشنل ہیلتھ سروسز نے سٹرس پھل یعنی کینو اور مالٹا وغیرہ، ان کے جوس، ثور کا گوشت، مٹر، جھینگے اور کیکڑا کھانے سے بھی اجتناب برتنے کا مشورہ دیا تھا۔

ڈاکٹر ڈیبی شپلی اس حوالے سے کہتی ہیں کہ ’اگر آپ تسلسل سے کھانے میں وقفہ لے رہے ہیں یا کھانا نہیں کھا رہے تو آپ کے سر میں درد ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ جن لوگوں کے سر میں درد رہتا ہے وہ اپنے پاس ڈائری رکھ لیں اور نوٹ کرتے رہیں کہ کون سی اشیا سر درد کا باعث بن رہی ہیں۔

پروفیسر میلر کہتی ہیں کہ اگر کوئی شخص سمجھتا ہے کہ کسی چیز سے ان کے سر میں درد ہو رہا ہے تھے وہ اس کا استعمال روکنے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں کیونکہ ہو سکتا ہے اس کھانے کی اجزا میں دیگر چیزیں بھی ہوں جو کہ انسانی جسم کے لیے ضروری ہیں۔

’اگر وہ کسی چیز کا استعمال روک رہے ہیں تو اس چیز میں موجود خصوصیات کو دیگر اجزا میں ڈھونڈیں اور اس کا استعمال بڑھائیں۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.