امریکی ریاست مشی گن کے ایک شہری دنیا کے چند لوگوں میں شامل ہو گئے ہیں جن کے چہرے کا کامیاب ٹرانسپلانٹ ہوا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ڈریک پیفف جن کی عمر 30 برس ہے، انہوں نے اپنی جان لینے کی کوشش کی لیکن وہ خوش قسمتی سے نہ صرف زندہ بچ گئے بلکہ اب ایک کامیاب سرجری کے بعد انیں نیا چہرہ بھی مل گیا ہے۔ڈریک پیفف کی مایو کلینک میں 80 گھنٹوں سے زائد دیر تک سرجری کا عمل جاری رہا جس میں 80 سے زائد ماہرین صحت اور ڈاکٹرز نے حصہ لیا۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت تک چہرے کے صرف 50 ٹرانسپلانٹ آپریشن کامیاب ہو سکے ہیں اور ان میں سے ایک ڈریک پیفف بھی ہیں۔مایو کلینک میں آپریشن سے قبل ڈریک پیفف 10 برسوں میں 58 سرجریز کروا چکے ہیں۔لیکن ان سرجریز کے باوجود وہ ابھی تک ٹھوس غذا کھا سکتے تھے اور نہ ہی دوستوں اور خاندان کے ساتھ معمول کی بات چیت کر پاتے تھے۔ڈریک پیفف کی ناک نہیں تھی جس کی وجہ سے ان کو دیگر کئی مسائل کا بھی سامنا تھا۔ وہ عینک بھی نہیں پہن پاتے تھے۔کلینک کی جانب سے ان کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’میری آخری سرجری کے بعد، ڈاکٹرز نے میرے والدین سے کہا تھا کہ وہ اور کچھ نہیں کر سکتے سوائے اس کے کہ مجھے چہرے کے ٹرانسپلانٹ کے لیے کسی جگہ ریفر کر دیں۔‘وہ مزید کہتے ہیں کہ ’اس سرجری نے میری زندگی کو بدل دیا ہے۔ اب میں خود کو بہت زیادہ پراعتماد محسوس کرتا ہوں۔‘ڈاکٹرز کے مطابق ڈریک پیفف کے چہرے کے 85 فیصد سے زائد حصے کو ٹیشوز کی مدد سے دوبارہ بنایا گیا ہے۔