انڈیا میں ایک نوجوان خاتون پائلٹ نے اپنے بوائے فرینڈ کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے بعد پھندا لگا کر خودکشی کر لی ہے۔ سریشتی ٹولی کے خاندان والوں نے ان کی موت کا ذمہ دار سریشتی کے 27 سالہ بوائے فرینڈ عائد کیا جس پر پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا۔
انتباہ: اس خبر میں موجود تفصیلات بعض قارئینکے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں۔
انڈیا میں پولیس کا کہنا ہے کہایک نوجوان خاتون پائلٹ نے اپنے بوائے فرینڈ کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے بعد خود کو پھندا لگا کر خودکشی کر لی ہے۔
مرنے والی خاتون سریشتی ٹولی کی عمر 25 برس تھی اور وہ ممبی میں رہتی تھیں۔ تربیت مکمل ہونے کے بعد سنہ 2023 میں وہ انڈیا کی فضائی کمپنی ’ایئر انڈیا‘ سے بطور پائلٹ منسلک ہوئی تھیں۔
پولیس نے سریشتی کو ہراساں کرنے کے الزام میں اُن کے بوائے فرینڈ کو گرفتار کر لیا ہے جن کی تفتیش جاری ہے۔
مقامی پولیس کو 25 نومبر کی صبح تقریباً آٹھ بجے ممبئی کے ایک مقامی ہسپتال سے سریشتی کی موت کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔
اُن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اُن کی موت پھانسی لگنے کے باعث دم گھٹنے سے ہوئی۔
پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق خاتون پائلٹ نے 24 نومبر کو ڈیوٹی سے گھر واپس آنے کے بعد خودکشی کی تھی۔
سریشتی کے اہلخانہ نے اُن کی موت کا الزام اُن کے 27 سالہ بوائے فرینڈ پر عائد کیا ہے، جنھیں اب گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ریاست اُتر پردیش کے شہر گورکھپور سے تعلق رکھنے والی سریشتی سنہ 2019 میں اپنے کمرشل پائلٹ لائسنس (CPL) کی تربیت کے لیے دہلی گئی تھیں۔ سریشتی اور ملزم تقریباً دو سال پہلے دہلی ہی میں پہلی بار ایک دوسرے سے ملے تھے۔
پولیس کے مطابق بعد میں اُن کی شناسائی محبت میں بدل گئی۔ دوسری جانب سی پی ایل کی تربیت مکمل کرنے کے بعد سریشتی کو 2023 میں ایئر انڈیا میں نوکری مل گئی جس کے لیے انھیں ممبئی آنا پڑا۔
بوائے فرینڈ کے ساتھ مبینہ جھگڑا اور خودکشی کی دھمکی
سریشتی کے چچا وویک کمار نے پولیس کو بتایا کہ اُن کی بھتیجی کی جانب سے خودکشی کیے جانے سےپانچ، چھ دن پہلے تک سریشتی اور اُن کے بوائے فرینڈ ایک ہی گھر میں رہ رہے تھے۔
مقامی پولیس کی جانب سے کی گئی تفتیش کے مطابق 25 نومبر کو دوپہر ایک بجے کے قریب ملزم ممبئی سے دہلی جانے کے لیے کار میں راونہ ہوئے تھے۔
سریشتی کے چچا کا دعویٰ ہے کہ اس سے پہلے گھر پر اُن کے درمیان جھگڑا ہوا اور بعدازاںفون پر بھی لڑائی ہوئی۔
پولیس کے مطابق اسی دوران کچھ دیر بعد سریشتی نے ملزم کو فون کیا اور دھمکی دی کہ وہ خودکشی کر لیں گی جسے سُن کر ملزم ممبئی واپس سریشتی کی رہائش گاہ پر آ گیا۔
تاہم صبح کے وقت جب ملزم گھر لوٹا تو سریشتی دروازہ نہیں کھول رہی تھیں نہ ہی فون کالز کا جواب دے رہی تھیں۔
پولیس کے مطابق ملزم نے اس موقع پر چابی بنانے والے کو بُلایا جس کی مدد سے دروازہ کھولا گیا اور اس موقع پر ملزم کا ایک اور دوست بھی وہیں موجود تھا۔ جب یہ تمام افراد گھر میں داخل ہوئے تو تو پتہ چلا کہ سریشتی نے خود کو پھندہ لگا لیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم سریشتی کو طبی امداد کے لیے نزدیکی ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اُن کی موت کی تصدیق کر دی اور پولیس کو اطلاع کی۔
’بدتمیزی اور توہین آمیز سلوک‘
سریشتی کے اہلخانہ نے پولیس کو بتایا کہ انھیں 25 نومبر کو صبح 6.52 بجے سریشتی کی موت کی اطلاع دہلی میں رہنے والی اُن کی دوسری بیٹی سے ملی جس کے بعد وہ اُسی رات ممبئی پہنچ گئے۔
سریشتی کے اہلخانہ نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیانات میں الزام عائد کیا ہے کہ سریشتی نے ملزم کی طرف سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے اور بدسلوکی کی وجہ سے خودکشی کی ہے۔
سریشتی کے چچا کا دعویٰ ہے کہ اُن کی بھتیجی ’پچھلے کچھ عرصے سے اپنے بوائے فرینڈ کے رویے سے پریشان تھیں۔‘
اُن کے مطابق ’وہ اکثر سریشتی کے ساتھ سرعام بدتمیزی اور توہین آمیز سلوک کرتا تھا اور انھیں گوشت کھانے سے بھی روکتا تھا۔‘
انھوں نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ ملزم ہمیشہ کسی بھی بات پر بحث کر کے سریشتی کو ٹوک دیتا تھا جس کے باعث ان کی بھتیجی کافی عرصے سے بہت زیادہ ذہنی دباؤ میں تھیں۔
چچا کی جانب سے درج کردہ ایف آئی آر میں مزید کچھ ایسے ہی واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
انھوں نے پولیس کو مزید بتایا کہ ایک بار گوشت کھانے کے معاملے پر ہونے والی بحث کے بعد سریشتی کا بوائے فرینڈ انھیں اکیلا چھوڑ گیا تھا۔
اے سی پی پردیپ مائرالے نے کہا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پوائی پولیس نے موقع پر پہنچ کر رپورٹ درج کی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا تھا۔
ان کے مطابق خاتون کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ ملزم نے سریشتی کو خودکشی پر اُکسایا ہے۔
پردیپ مائرالے کے مطابق ’پولیس نے اس معاملے میں انڈین کوڈ آف جسٹس کی دفعہ 108 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جبکہ شواہد ملنے کے بعد ملزم سے تفتیش کی جا رہی ہے۔‘