پاکستان کے وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ’یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پی آئی اے کی پروازوں پر عائد پابندی اٹھا لی ہے۔‘
جمعے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک بیان میں انہوں ںے کہا کہ ’یہ ایک تاریخی دن ہے اور پی آئی اے کے علاوہ پاکستان کی نجی ایئرلائن ’ایئر بلیو لمیٹڈ‘ کو بھی یورپ کے لیے پروازیں چلانے کی اجازت مل گئی ہے۔‘
واضح رہے کہ 30 جون 2020 کو یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے یورپی ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو معطل کردیا تھا۔
انہوں نے بیان میں مزید کہا کہ ’پی آئی اے پر پابندی کا خاتمہ ایوی ایشن اتھارٹی کی مکمل توجہ کے باعث ممکن ہوا، اس حوالے سے اتھارٹی نے بہت محنت کی۔‘
’پی آئی اے کی دیگر ایئرلائنز کے مقابلے میں ریٹنگ بہت بہتر ہوئی ہے۔ امید ہے کہ برطانیہ اور دیگر ممالک بھی پی آئی اے کی پروازوں کو اپنے ملک میں آنے کی اجازت دے دیں گے۔‘
وزیر ہوا بازی نے یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُن کے قوانین اور ضابطوں پر مکمل عمل پیرا ہونے کی یقین دہانی کرائی۔
سیکریٹری ہوا بازی احسن علی منگی کے مطابق ’برطانیہ میں بھی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے آپریشنز کی معطلی ختم کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔‘
مسافر جلد یورپی ممالک کا براہِ راست سفر کر سکیں گے: ترجمان پی آئی اے
ترجمان قومی ایئرلائن نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ ’یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے تحریری طور پر وزرات ہوا بازی اور پی آئی اے انتظامیہ کو باضابطہ طور پر پابندی ختم ہونے سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔‘
پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازیں وزیر ہوابازی کے متنازع بیان کے بعد بند کردی گئی تھیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
’ایاسا نے پی آئی اے کی ٹیم اور انتظامیہ کو اُن کے سخت ترین معیارات پر پورا اُترنے پر مبارک باد دی ہے، قومی ایئرلائن نے گذشتہ چار برسوں کی انتھک محنت کے بعد یہ اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔‘
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ’پابندی ختم ہونے کے بعد اب مسافر دوبارہ اپنی قومی ایئرلائن کے ذریعے یورپی ممالک کا براہ راست سفر کر سکیں گے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کا خاتمہ قومی ایئرلائن کے فضائی حفاظتی ضابطوں پر کاربند رہنے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔‘
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازیں 2020 میں اس وقت کے وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے ایک متنازع بیان کے بعد بند کر دی گئی تھیں۔
غلام سرور خان نے کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے سے متعلق قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’قومی ایئرلائن کے بیشتر پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہیں۔‘