محکمہ وائلڈ لائف خیبرپختونخوا نے ہمالیہ آئی بیکس کے شکار کے لیے پہلی مرتبہ چترال کے مقامی شکاریوں کو کم قیمت میں پرمٹ جاری کیے ہیں۔
گزشتہ روز پشاور وائلڈ لائف آفس میں آئی بیکس ٹرافی ہنٹنگ کے لیے بولی لگی جس میں چترال اور دیگر شہروں سے آئے شکاریوں نے حصہ لیا۔
آئی بیکس کے شکار کے لیے کُل 30 نان ایکسپورٹ ایبل پرمٹ جاری کیے گئے ہیں جن کو حاصل کرنے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق چترال سے ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف نے چترال کے مقامی شکاریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کم سے کم بولی 543 ڈالر یعنی ایک لاکھ 50 ہزار روپے رکھی تھی۔
جبکہ ملک کے دیگر حصوں سے تعلق رکھنے والے شکاریوں کے لیے پرمٹ کی قیمت 915 ڈالر طے کی گئی تھی جو 2 لاکھ 54 ہزار روپے بنتے ہیں۔
ہنٹنگ ٹورزم کو فروغ دینے کے لیے پہلی مرتبہ مقامی شہریوں کو شکار کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔
اپر چترال کے مقامی شہری شکیل حسین بھی ان پہلے شکاریوں میں شامل ہیں جنہوں نے پہلی بار آئی بیکس کا پرمٹ حاصل کیا ہے۔
شکیل حسین نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی شہریوں کے لیے کم سے کم بولی کی قیمت مقرر کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے اور انہیں اس منفرد کھیل میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔
شکاری شکیل حسین کے مطابق انہیں چرون گول کنزروینسی میں آئی بیکس کے شکار کے لیے 2 لاکھ روپے کے عوض پرمٹ ملا ہے۔
غیرملکیوں کے لیے پرمٹ کی قیمت 5 ہزار ڈالر رکھی گئی ہے۔ فوٹو: آئی بیکس ہنٹنگ فیس بک
پہلی بار آئی بیکس کے شکار کی کم قیمت میں بولی
چترال وائلڈ لائف کے ڈی ایف او فاروق نبی نے اردو نیوز کو بتایا کہ پہلی بار کم قیمت پر آئی بیکس کے شکار کی بولی لگی ہے جس سے مقامی کمیونٹی کو معاشی موقع فراہم کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پرمٹ حاصل کرنے والوں میں لاہور اور پشاور کے شکاری بھی شامل ہیں۔
ڈی ایف او چترال کے مطابق یہ پرمٹ نان ایکسپورٹ ایبل ہیں یعنی شکاری جانور کا سر یا سینگ بیرونِ ملک نہیں لے جا سکیں گے تاہم اس ٹرافی کو اپنے شہر یا صوبے میں کہیں بھی رکھ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بولی میں غیرملکی شکاری کے لیے پرمٹ کی قیمت 5 ہزار ڈالر رکھی گئی ہے جبکہ غیر ملکی کے لیے نان ایکسپورٹ ایبل پرمٹ کی قیمت دو ہزار ڈالر مقرر کی گئی ہے۔
فاروق نبی نے مزید بتایا کہ مقامی شہریوں کو ٹرافی ہنٹنگ میں شرکت کا موقع دینا خوش آئند ہے اور اس اقدام سے جنگلی جانور آئی بیکس کی افزائش نسل پر مثبت اثر پڑے گا۔
ٹرافی ہنٹنگ کی قیمت کا 80 فیصد حصہ مقامی آبادی کی فلاح اور بہبود پر خرچ کیا جاتا ہے۔