وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے ہمیں کرسی کا کوئی شوق نہیں ،گورنر راج لگانا ہے تو لگالو، ہم ڈرنے والے نہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا حکم تھا کہ احتجاج ڈی چوک پر ہوگا،اپنے لیڈر کیلئے بڑی تعداد میں عوام باہرنکلے ہیں۔
بشریٰ بی بی کا کوئی سیاسی رول نہیں، بیرسٹرگوہر
ملک کو جس طرف لے کر جارہے ہیں اس سے نقصان ہوگا،بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک جدوجہد جاری رہے گی،حکومت ہو یا نہ ہو اپنے حق کیلئے لڑیں گے۔
بعدازاں خیبر پختونخوا اسمبلی کااجلاس 2 دسمبر تک ملتوی کردیا گیا، قبل ازیں پشاورمیں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔
پارلیمانی پارٹی نے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت پر شدید تنقید کی،اراکین نے استفسار کیا ڈی چوک احتجاج کے دوران مرکزی قیادت کہاں اور کیوں غائب تھی؟
ملک کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش
ذرائع کا کہنا ہے پارلیمانی پارٹی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر بھرپور اعتماد کا اظہارکیا،وزیر اعلی ٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورکا کہنا تھا ڈی چوک سے سب سے آخر میں نکلا تھا۔
میری اولین ترجیح بشریٰ بی بی کو بچانا تھا،بشری ٰبی بی کو کچھ ہوجاتا تو ہمارے لئے شرم کی بات ہوتی،بانی پی ٹی آئی کا حکم ہو تو وزارت اعلیٰ کیا اسمبلی رکنیت بھی چھوڑ دونگا۔