اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے آج سنیچر کو صحافی اور اینکر پرسن مطیع اللہ جان کی دس ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مطیع اللہ جان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج طاہر جاوید سپرا نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے مطلیع اللہ جان کو 30 نومبر کو عدالت میں دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
مطیع اللہ جان کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
درج مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ صحافی مطیع اللہ سے 246 گرام آئس برآمد ہوئی ہے اور پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی کوشش کی ہے۔
قبل ازیں صحافی ثاقب بشیر اور مطیع اللہ جان کی فیملی نے کہا تھا کہ اُن کو بدھ کی رات اسلام آباد کے پمز ہسپتال کی پارکنگ سے اغوا کیا گیا تھا۔