اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کبھی پرامن احتجاج کی کال دی ہی نہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے چند الزامات لگائے ہیں۔ جبکہ ان کا احتجاج اور دھرنوں کے سوا کوئی کام نہیں۔ 26 نومبرکو انتشار اور لاشوں کی سیاست کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی جانب سے عالمی میڈیا کو جھوٹ پر مبنی بریفنگ دی جا رہی ہے۔ اور انہوں نے کہا کہ اگلی کال پرامن نہیں ہو گی۔ جبکہ پی ٹی آئی نے کبھی پرامن احتجاج کی کال دی ہی نہیں۔ پی ٹی آئی کی کون سی کال پرامن تھی؟
عطا تارڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے الزامات جھوٹ اور فساد پر مبنی ہیں۔ اور یہ کچھ نہیں کرسکتے بلکہ صرف بڑھکیں مارسکتے ہیں۔ دھمکیاں دینے کا سلسلہ 2014 سے بانی پی ٹی آئی نے شروع کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خود یہ فرار ہوجاتے ہیں اور ان کے کارکنان گرفتار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے لیے لوگوں کو استعمال کیا۔ اور انہوں نے جو 9 مئی کو کیا وہ لوگوں کو بھولنے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی باقی صوبوں سے بہتر ہے، علی امین گنڈاپور کا دعویٰ
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان کے اپنے کارکنان نے ان پر پتھراؤ کیا اور ان کے گارڈز نے فائرنگ کی۔ جو آپ کے گارڈز نے فائرنگ کی اس کی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے۔
عطا تارڑ نے الزام عائد کیا کہ بشریٰ بی بی نے علی امین گنڈاپور پر پتھراؤ کرایا۔ اور دوڑ لگائی اس سے چھپنے کے لیے لیکن اب بہانے بازی کی جا رہی ہے۔ فائنل کال ناکام ہونا ان کی سیاسی ناکامی ہے۔ اور ان میں اب اتنی ہمت نہیں کہ کوئی کال دے سکیں۔