بلوچستان میں مرد و خاتون کے قتل کی ویڈیو وائرل، وزیر اعلیٰ بگٹی نے نوٹس لے لیا ! ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم

image

بلوچستان کے ایک علاقے میں ایک مرد اور خاتون کے مبینہ طور پر ‘غیرت’ کے نام پر بہیمانہ قتل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا۔

حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند کے مطابق وزیر اعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی جامع تحقیقات کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ جائے وقوعہ کی نشاندہی کر کے ملوث تمام افراد کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دلوانے کے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ:

"ایسی سفاک حرکات معاشرتی اقدار اور انسانی وقار کی سنگین توہین ہیں۔ ریاست کی عملداری کو چیلنج کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔

بلوچستان میں ‘غیرت کے نام پر قتل’ کے واقعات کے تازہ اعداد و شمار

پاکستان میں Sustainable Social Development Organization (SSDO) کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں پورے ملک میں مجموعی طور پر 547 غیرت کے نام پر قتل رپورٹ ہوئے جن میں سے بلوچستان میں 32 واقعات رپورٹ کیے گئے جن میں صرف ایک کیس میں سزا ہوئی ۔

اسی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں Gender-Based Violence (GBV) کے مجموعی 398 کیسز سامنے آئے، جن میں:

32 غیرت کے نام پر قتل

21 ریپ کے کیسز

185 اغوا کے واقعات

160 گھریلو تشدد کے کیسز

عورتوں پر تشدد کے حوالے سے Aurat Foundation کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں بلوچستان میں 73 واقعاتِ تشدد درج ہوئے، جن میں 43 قتل اور 7 جنسی زیادتی کے واقعات شامل ہیں۔ ان میں 19 قتل ‘غیرت’ کے نام پر کیے گئے ۔

ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل نہ صرف بڑھتے ہوئے ہیں بلکہ انصاف کا حصول بھی انتہائی محدود ہے۔

حکومتی ردعمل اور آئندہ کی حکمت عملی

حکومت بلوچستان کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ویڈیو میں دکھائی گئی درندگی ہر لحاظ سے ناقابلِ قبول ہے اور ریاست اس ظلم پر خاموش تماشائی نہیں بنے گی۔ وزیر اعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملوث افراد کی شناخت، گرفتاری اور قانون کے مطابق سزا کے لیے تمام ممکنہ اقدامات جلد مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔

ساتھ ہی عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ویڈیو میں موجود ملزمان کی شناخت میں مدد کریں اور اس میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔ یہ سانحہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کی وبا کا ایک دردناک مظہر ہے۔ SSDO اور Aurat Foundation کی رپورٹس کے مطابق، بلوچستان میں 2024 میں غیرت کے نام پر کم از کم 32 قتل ہوئے، جن میں سے صرف 1 کیس میں سزا ہوئی۔ اس کے علاوہ خواتین کے خلاف مجموعی طور پر 73 تشدد کے واقعات سامنے آئے۔ یہ اعداد و شمار اس امر کا ثبوت ہیں کہ انصاف کا نظام ابھی بھی سنگین خامیوں کا شکار ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts