دشمن لگائے بیٹھا ہے پھر گھات کیا کریں
بدتر ہیں زندگی ترے حالات کیا کریں
دل میں کسی کے پیار کا شعلہ جلا نہیں
نفرت میں راکھ ہو گئے جزبات کیا کریں
کھلتی نہیں نصیب کے گلشن کی جب کلی
یہ کھیت ، تیرے شہرکے باغات کیا کریں
یہ زندگی تو اپنی مسافت میں کٹ گئی
اب تجھ سے آخرت کی یہاں بات کیا کریں
جینا ترے جنون نے برباد کر دیا
دن کیسے اب گزاریں ، بسر رات کیا کریں
مودی تُو ملک و قوم کا غدار ہو گیا
جھوٹی ہیں ساری تیری کرامات کیا کریں
وشمہ تمہارے شہر کے حالات دیکھ کر
نازل ہیں قدرتی اگر آفات کیا کریں