ہمیں پتہ ہے موقع ڈھونڈتے رہتے ہو آپ. تو بس ایسے ہی
اِدھر ۔ اِدھر .ادھر ہوں سب پاس آجاتے ہو آپ تو بس ایسے ہی
خبریں پھیلی ہیں اپنے پیار کی کچھ پرواہ ۔ نہیں ہے بینا
دستورِ زمانہ ۔ رسمِ دنیا کہہ کہ ملتے ہو آپ تو بس ایسے ہی
ہماری جان بھی جاسکتی ہے تمھاری زرا سی بےرخی پہ
پاس بلانے کی بات کرتے ہو ہمیں آزماتے ہو آپ تو بس ایسے ہی