Add Poetry

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha_Saudi Arabia

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے
انسانیت کا فنا ہو رہا ہے

جو محنت ہے کرتا وہ بھوکا ہے مرتا
جو لوٹے ، لمبی تان کے سو رہا ہے

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

شت جنوں سے امنگ سحر تک
چشم طلب سے نظر جبر تک

کفن ستم اور درد قبر تک
مفلس کا دامن لہو ہو رہا ہے

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

جو منصف وہی ظلم کے نا خدا ہیں
محافظ لٹیروں کے تن کی قبا ہیں

سیاسی افق پہ بھی بادل سیاہ ہیں
جگر چھلنی چھلنی ہے دل رو رہا ہے

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

نام مسلماں فقط رہ گیا ہے
کفر کی ندی میں عمل بہہ گیا ہے

دل میں دغا ہے زباں پہ ریا ہے
امیدوں کا سورج ضیا کھو رہا ہے

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

انسان ہیں پر وفا ہی نہیں ہے
محبت کی لو کا دیا ہی نہیں ہے

شرافت ہے جس میں جیا ہی نہیں ہے
باغباں جب سے خار قضا بو رہا ہے

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

یہ گلشن بنا خوں کی قربانیوں سے
شہادت کے جذبوں کی بارانیوں سے

میرے راہنماؤں کی نادانیوں سے
یہ گلشن مہک سے جدا ہو رہا ہے

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

سبھی باسیوں سے یہ دل کی صدا ہے
امیر شہر سے میری التجا ہے

خدا ہے محبت ، محبت خدا ہے
درس وہ دو ، درس وفا جو رہا ہے

میرے دیس میں یہ کیا ہو رہا ہے

Rate it:
Views: 387
19 Apr, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets