اپنی جنت کو خوب آراستہ کر
دوسروں کو مگر آزاد چھوڑ دے تو
اجتماعیت سے انفرادیت میں بنٹ جا
امت کا اصلاحی اجتہاد چھوڑ دے تو
تیری ھر طرح امداد کی جایگی
اوروں کی سننا فریاد چھوڑ دے تو
سبق مذھب کا بھلاکر وطنیت کا پڑھ لے
امت مسلمہ کو ھوتا برباد چھوڑ دے تو
مدارس نھ بنا خانقاہ آباد نا کر
بڑھانا ایمانی استعداد چھوڑ دے تو
یھ بد امنی کی ھواتیں چلتی ھیں اسلیے
کہ بد ظن ھوکر جہاد چھوڑدے تو
مومن کے لیے ھے یہ دنیاں قید خانہ
وہ قید ھی چاہیگا چاہے آزاد چھوڑدے تو