Add Poetry

آئینہ ہے، میں ہوں

Poet: ابنِ منیب By: ابن منیب, سویڈن

آئِینہ ہے، مَیں ہوں
بات چل رہی ہے

زیست کھا کے ٹھوکر
پھر سنبھل رہی ہے

داغِ دل کی لَو سے
روح جل رہی ہے

یاد کا سفر ہے
“رات ڈھل رہی ہے”

ہر قدم اُداسی
ساتھ چل رہی ہے

اِک حسین خواہش
پھر مچل رہی ہے

مِٹ رہی ہے ہستی
عمر ڈھل رہی ہے

** ناصر کاظمی کی زمین میں ایک غزل

Rate it:
Views: 513
05 Apr, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets