Add Poetry

مانا کہ سعئ عشق کا انجام کار کیا

Poet: Shamim Karhani By: ahmad, khi
Mana Ki Sai E Ishq Ka Anjam Kar Kya

مانا کہ سعئ عشق کا انجام کار کیا
بے اختیار دل پہ مگر اختیار کیا

ہر ذرہ آشیانۂ دل ہے کہیں ٹھہر
صحرائے زندگی میں تلاش دیار کیا

شاید کہ شہر میں کوئی انسان آ گیا
دیکھو ہجوم سا ہے سر رہ گزار کیا

صدیوں کا زہر پی کے جو سوئے وہ کیا اٹھے
ڈستی ہے زندگی کی خلش بار بار کیا

ہر ذرہ لالہ زار ہے تازہ لہو کی طرح
برسا ہے اس دیار میں ابر بہار کیا

کیوں میری خاک دل کی طرف ملتفت ہیں لوگ
کچھ اب بھی رہ گیا ہے دلوں میں غبار کیا

فردا ہے انتظار میں صدیاں لیے ہوئے
ماضی کے ماہ و سال تمہارا شمار کیا

معمور ہے نشاط غم دل سے زندگی
تجھ کو شمیمؔ فکر غم روزگار کیا

Rate it:
Views: 948
29 Dec, 2016
More Shamim Karhani Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets