Add Poetry

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا

Poet: Adil Mansuri By: hassan, khi
Darwaaza Band Dekh Ke Mere Makan Ka

دروازہ بند دیکھ کے میرے مکان کا
جھونکا ہوا کا کھڑکی کے پردے ہلا گیا

وہ جان نو بہار جدھر سے گزر گیا
پیڑوں نے پھول پتوں سے رستہ چھپا لیا

اس کے قریب جانے کا انجام یہ ہوا
میں اپنے آپ سے بھی بہت دور جا پڑا

انگڑائی لے رہی تھی گلستاں میں جب بہار
ہر پھول اپنے رنگ کی آتش میں جل گیا

کانٹے سے ٹوٹتے ہیں میرے انگ انگ میں
رگ رگ میں چاند جلتا ہوا زہر بھر گیا

آنکھوں نے اس کو دیکھا نہیں اس کے باوجود
دل اس کی یاد سے کبھی غافل نہیں رہا

دروازہ کھٹکھٹا کے ستارے چلے گئے
خوابوں کی شال اوڑھ کے میں اونگھتا رہا

شب چاندنی کی آنچ میں تپ کر نکھر گئی
سورج کی جلتی آگ میں دن خاک ہو گیا

سڑکیں تمام دھوپ سے انگارہ ہو گئیں
اندھی ہوائیں چلتی ہیں ان پر برہنہ پا

وہ آئے تھوڑی دیر رکے اور چلے گئے
عادلؔ میں سر جھکائے ہوئے چپ کھڑا رہا

 

Rate it:
Views: 1283
14 Mar, 2017
Related Tags on Adil Mansuri Poetry
Load More Tags
More Adil Mansuri Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets