Add Poetry

چراغ کی اوٹ میں رکا ہے جو اک ہیولیٰ سا یاسمیں کا

Poet: Ghulam Hussain Sajid By: uzair, khi
Chirag Ki Oot Main Ruka Hai Jo Ik Heavily Sa Yasmeen Ka

چراغ کی اوٹ میں رکا ہے جو اک ہیولیٰ سا یاسمیں کا
یہ رنگ ہے اور آسماں کا یہ پھول ہے اور ہی زمیں کا

مرے ارادے پہ منحصر ہے یہ دھوپ اور چھاؤں کا ٹھہرنا
کہ ایک ساعت کسی گماں کی ہے ایک لمحہ کسی یقیں کا

مجھے یقیں ہے زمین اپنے مدار پر گھومتی رہے گی
کہ اب ستاروں کے پانیوں میں بھی عکس ہے خاک کے مکیں کا

میں جن کے ہمراہ چل رہا ہوں وہ سب اسی خاک کی نمو ہیں
مگر جو میرے وجود میں ہے وہ خواب ہے اور ہی کہیں کا

جو میرے خوں میں بھڑک رہی ہے وہ مشعل خواب ہے کہاں کی
جو میری آنکھوں میں بس گیا ہے وہ چاند ہے کون سی جبیں کا

میں رات کے گھاٹ پر اتر کر کسی ستارے میں ڈوب جاتا
مگر مرے روبرو دھرا ہے یہ آئنہ صبح نیلمیں کا

سو اب یہ جیون کی ناؤ شاید کسی کنارے سے جا لگے گی
کہ اب تو پانی کی سطح پر بھی گمان ہونے لگا زمیں کا
 

Rate it:
Views: 683
03 Oct, 2017
More Ghulam Hussain Sajid Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets