Add Poetry

تو کدھر جائے

Poet: Syed Zulfiqar Haider By: Syed Zulfiqar Haider, Gujranwala, Pakistan ; Nizwa, Oman

موج جو ساحل سے ٹکرائے نہیں تو کدھر جائے
آنسو جو پلکوں پر اترائے نہیں تو کدھر جائے

شمع تو مسکراتی رہے پروانے کو جلاتی رہے رات بھر
پروانا اگر موت کی آغوش میں جائے نہیں تو کدھر جائے

مُسکرانا اگرچہ ہر کوئی چاہے صدا عمر بھر
ہجر جو عاشق کو تڑپائے نہیں تو کدھر جائے

عشق کی پیاس مل جائے جشے روح میں اتر جائے
ساغر یار کی پلکوں سے چھلک جائے نہیں تو کدھر جائے

مانا پاس آنے سے جزبات بکھرنے کا اندیشہ ہے تجھے
قربت اگر دوری مٹائے نہیں تو کدھر جائے

نازک سی کلی تیری زلف میں سجنے سے اتراتی ہے
چمن جو تیرے آنے سے اترائے نہیں تو کدھر جائے

بخشتا ہے چند ساعتیں پیار بھری کئی برسوں کے بعد
انتظار زندگی کا جزو بن جائے نہیں تو کدھر جائے
 

Rate it:
Views: 461
20 Oct, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets