Add Poetry

شب بھر تیری یادوں کا نیا زخم ہے کھایا

Poet: Zubair Tarar By: zubair tarar, vehari

شب بھر تیری یادوں کا نیا زخم ہے کھایا
دل نے میری بربادی کا یوں جشن منایا
جس شام بھی محبوب میرے یاد تو آیا
پھر صبح تلک آنکھ سے اشکوں کو بہایا
سینے میں ہے ہر شخص نے نفرت کو دبایا
یوں میں نے محبت کا ثمر دنیا سے پایا
اس شوخ نے مجھ کو نہ کبھی پاس بلایا
ظالم کی مگر یاد نے ہر وقت ستایا
احساس محبت سے یہ دنیا تو ہے خالی
سو قصہ محبت کا ہے تاروں کو سنایا
دھرتی مجھے جنت کا کوئ باغ لگے ہے
جب سے ہے تجھے جان چمن دل میں بسایا
کہنے لگی مردے کو نہیں مارتا کوئی
جب زخم جگر میں نے اجل کو ہے دکھایا
سسی کی طرح سوئ تھی جب درد نے چھیڑا
یادوں نے تیری آن کے پھر مجھ کو جگایا
چلتی ہیں زبیر ان سے بچھڑ کے بھی یہ سانسیں
ہاں حوصلہ دل نے بھی یہ کیا خوب دکھایا

Rate it:
Views: 369
21 Oct, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets