Add Poetry

حسن اور سیاست

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

ہمشیرہِ قابیل ہو یا مجنوں کی لہیلیٰ ہو
یہ زلفِ نازک کا جھگڑا پرانا ہے

دخترِ یہود پہ دل ہارا فلسطیں دے ڈالا
یہ گوری چمڑی کا پھندا پرانا ہے

ملکہ جودا بائی تھی دینِ اکبر کی پزیرائی تھی
تختِ ہند میں مکروفریب کا چرچا پرانا ہے

وہاں بنگال جلتا تھا ، یہاں حسن راج کرتا تھا
یہ شباب و سیاست کا رشتہ پرانا ہے

سابقہ اہلیہ کپتان ہو یا زوجہِ مشرف ہو
کفر کا بیٹیاں پیش کرنے کا حربہ پرانا ہے

حساس اداروں میں بیٹھے اہم منصبوں پر پہنچے
نعروں سے حل نہ ہوگا قادیانی مسلہ پرانا ہے

Rate it:
Views: 364
30 Oct, 2018
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets