Add Poetry

لہجہ

Poet: سید ضمیر کاظمی By: Syed Zameer Kazmi, Sialkot

لباس مختصر ہو چکا ہے
برہنہ معتبر ہو چکا ہے

جو کام نا ممکن تھا
کچھ لے کر لو چکا ہے

آپ دیر سے آئے ہیں
اُن کا ذکر ہو چکا ہے

پہلے میرا دل تھا جو
اب انکا گھر ہو چکا ہے

جنوری میں ملاقات ہوئی تھی
دیکھ دسمبر ہو چکا ہے

تیرے فراق سے ڈرنے والا
اب بے خطر ہو چکا ہے

ہولے ہولے تیرا لہجہ
شکر سے خنجر ہو چکا ہے

اب تھجے پیش ہونا ہے
ضمیر حیدر ہو چکا ہے۔

Rate it:
Views: 315
06 Nov, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets