Add Poetry

بٗجھاتے کیوں ہو روشنی کو ، قندیل میں کرلو

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

بٗجھاتے کیوں ہو روشنی کو ، قندیل میں کرلو
دین کو حکومتی ، تحویل میں کرلو

مرجائے گی آزادی سلب ہونے کے غم میں
تم دریا کی مچھلی کو ، جھیل میں کرلو

اب کہاں میؔسر سالہا سال پانی
گزارا انہیں موسمی ، سبیل میں کرلو

حق کے خلاف کہاں سے لاو گے شواہد
دجالی میڈیا کو ہی ، دلیل میں کرلو

ہر استدراج کے بعد پکڑ ہے رب کی
کرنا ہے جو تم کو اس ، ڈھیل میں کرلو

اخلاق یہ پیام ہے میرا وقت کے فرعونوں کو
اَبرھا بننے سے پہلے غور سورہ ، فِیل میں کرلو

Rate it:
Views: 401
25 Nov, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets