Add Poetry

ماں

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

خوش تھے بھائی بہن مکاں لے کر
شادمانی مجھے تھی ماں لے کر

ہائے ماں باپ کا وہ چھوٹا گھر
گر پڑا ان کے سب نشاں لے کر

تیری قسمت میں بس خسارہ ہے
کیا کرے گا تو یہ دکاں لے کر

تیری خاطر میں ہار جاؤں گا
کیا کرے گا تو امتحاں لے کر

جو بھی کہنا ہو خود ہی کہنا اب
کیا کرے گا مری زباں لے کر

میں نے کیا کیا نہ خواب دیکھے تھے
زندگی آگئی کہاں لے کر

تم نے تو ایک چاند مانگا تھا
آگئے ہیں ہم آسماں لے کر

میرے اندر خزائیں پلتی ہیں
کیا کروں گا یہ گلستاں لے کر
 

Rate it:
Views: 319
11 Dec, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets