Add Poetry

کرب کی انتہا سے آشنا کِیا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

کرب کی انتہا سے آشنا کِیا ہے
وفا شعاری کا یہ تحفہ دِیا ہے

دِل کا نگر بسانے کا اِقرار کر کے
تنہا کر دِیا ہے یہ صلہ دِیا ہے

ان سے ہمیں کوئی شکوہ نہیں
بھروسہ کِیا ، یہ ہماری خطا ہے

دِل بھی ہمارا ہماری طرح ہے
ان سے نہیں کوئی شکوہ گِلہ ہے

سدا خوش رہیں مسکراتے رہیں وہ
ان کے لئے دٰل سے جاری دعا ہے

Rate it:
Views: 465
12 Dec, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets