Add Poetry

غدار

Poet: محمد صالح By: Muhammad Sualeh , Karachi

میں بھی غدار اور تو بھی غدار
بھوک سےمرتی ہر اک بو بھی غدار
غدار ہے سچ اور غدار ہے عشق
سسکتے جسم سے بہتا لہو بھی غدار

مجب وطن بھی غدارفرعونیت شاندار
میں بھی غدار اور تو بھی غدار

گر ہو قاتل کا بھی پتہ مت بولو
یہ ہے غداری کا رستہ مت بولو
مجھے ہے میرے بزرگوں کی تجویز
تمھارےگھروالوں کاہےواسطہ مت بولو

پرکرونگا سوال جو ہوں میں بیدار
میں بھی غدار اور تو بھی غدار

رہبروں کو رہزنی کا خیال ہے
وردی کے ہاتھوں مٹی نیلام ہے
ملک توڑ کر جن کا پاک کردار ہے
میرا ان سب ہی سے سوال ہے

پوچھیں جو ہم سوال کون ہےذمہ دار
میں بھی غدار اور تو بھی غدار

Rate it:
Views: 570
24 Jan, 2019
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets