جان و دل تم پہ لٹانے کا ہنر رکھتے ہیں
جی تو سکتے ہی ہیں مرنے کا ہنر رکھتے ہیں
بات کو ہونٹوں پہ نہ لانے کا ہنر رکھتے ہیں
اشک آنکھوں میں چھپانے کا ہنر رکھتے ہیں
آپ کی آنکھ جونالاں ہے مرے آنے پر
آپ کی آنکھ سے جانے کا ہنر رکھتے ہیں
لفظ کی کھیتیاں اگتی ہیں تیرے آنے پہ
خار کو پھول بنانے کا ہنر رکھتے ہیں
وقت کے ہاتھ بناتے ہیں جو ہر چہرے پہ
عکس ہم وہ بھی مٹانے کا ہنر رکھتے ہیں
عمر بھر ہم نے جلایا ہے حسرت آنکھوں کو
ہم اندھیروں میں بھی جینے کا ہنر رکھتے ہیں