Add Poetry

بے سمت مسافر ہیں ابھی جھول رہے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

طوفانوں میں منزل کی خبر بھول رہے ہیں
بے سمت مسافر ہیں ابھی جھول رہے ہیں

دنیا کے خرابوں کا اثر ان پہ نہ ہو گا
جو گردشِ حالات کا معمول رہے ہیں

اس عمر کے چہرے سے یہ جالے تو ہٹا دو
جو وقت کے خاروں میں کبھی پھول رہے ہیں

ہم جن کی نگاہوں میں پڑھا کرتے تھے قصے
وہ صورتِ احوال میں مشغول رہے ہیں

کیا بات ہے وہ امن کا پیغام ہیں لائے
جن ہاتھوں میں بھی ظلم کے تِرسول رہے ہیں

جس شہرِ تمنا کو بسایا تو نے وشؔمہ
اس راہ کی ہم بھی تو کبھی دھول رہے ہیں

Rate it:
Views: 399
25 Feb, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets