Add Poetry

جلنے لگے خلا میں ہواؤں کے نقش پا

Poet: Adil Mansuri By: naheed, khi
Julne Lagey Khalaa Mein Hawaon Ke Naqsh Pa

جلنے لگے خلا میں ہواؤں کے نقش پا
سورج کا ہاتھ شام کی گردن پہ جا پڑا

چھت پر پگھل کے جم گئی خوابوں کی چاندنی
کمرے کا درد ہانپتے سایوں کو کھا گیا

بستر میں ایک چاند تراشا تھا لمس نے
اس نے اٹھا کے چائے کے کپ میں ڈبو دیا

ہر آنکھ میں تھی ٹوٹتے لمحوں کی تشنگی
ہر جسم پہ تھا وقت کا سایہ پڑا ہوا

دیکھا تھا سب نے ڈوبنے والے کو دور دور
پانی کی انگلیوں نے کنارے کو چھو لیا

آئے گی رات منہ پہ سیاہی ملے ہوئے
رکھ دے گا دن بھی ہاتھ میں کاغذ پھٹا ہوا

Rate it:
Views: 1464
18 Jun, 2019
Related Tags on Adil Mansuri Poetry
Load More Tags
More Adil Mansuri Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets