جو کہا تھا کر دکھایا تم نے
اپنا ہر وعدہ نبھایا تم نے
ظلمت کے گھور اندھیروں میں
امید کا اک دیپ جلایا تم نے
سب ہی وسوسے دم توڑ گَے
کچھ ایسا یقیں دلایا تم نے
سوِئی ہوِئِی اس قوم کو
خواب غفلت سے جگایا تم نے
کیوں نہ اہل وطن کو تجھ پہ ناز ہو
وقار ان کا عالم میں بڑھایا تم نے
کس شان سے سر زمین غیر پہ
اسلام کا پرچم لہرایا تم نے
خدا کرے تیرے عزم کو ہمت عطا
ناموس وطن کا جو بیڑہ اٹھایا تم نے
کہاں بھٹکتے تھے ہم تنہا و مضطرب
پھر سے ہمیں اک قوم بنایا تم نے
دعا ہے رب سے تیرا نام بلند رہے سدا
لہو مسلم کو بھر گرمایا تم نے
کشمیر کے درد کو آواز ملی تم سے
اپنا فرض کیا خوب نبھایا تم نے
اے رہبرہر آفت سے امان ہو تجھ کو
دشمن کو خوب آئینہ دکھایا تم نے