Add Poetry

زندگی

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

تم یہاں کھوجتے ہو لوگ خزینے والے
لوگ ملتے نہیں ہم کو دعا دینے والے

اتنی جلدی بھی تجھے کیا تھی گذر جانے کی
" زندگی ہم تھے تجھے ٹوٹ کے جینے والے "

چند لمحوں کی ہی بس تو نے بھی مہلت دی تھی
ورنہ ہم جام تھے ایک اور بھی پینے والے

جانے کس خوف سے وہ چھوڑ گئی تھی مجھ کو
ہم تو تھے آگ کے دریا کو بھی پینے والے

ڈوبتا دیکھا تو منہ پھیر لیا تھا سب نے
سامنے میرے تھے سارے ہی سفینے والے

خالی پیمانہ لیئے لوٹ گیا تھا آخر
لوگ تھے سارے ترے ہاتھ سے پینے والے

یاد شدت سے مجھے آتی ہے اب بھی اس کی
زخم آنکھوں میں امڈ آتے ہیں سینے والے
 

Rate it:
Views: 431
14 Oct, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets