Add Poetry

دوسری سمت سے ہوتا جو نمودار کوئی

Poet: راشد علی مرکھیانی By: Rashid Ali Markhiani, Larkana

دوسری سمت سے ہوتا جو نمودار کوئی
عین ممکن تھا نظر آتا مرے یار کوئی

آخری بار کے دھوکے میں مسلسل مجھ کو
توڑ دیتا ہے، بناتا ہے کئی بار کوئی

یہ مری آنکھ کا دھوکہ ہے، نیا کچھ بھی نہیں
مجھ سے پہلے بھی نبھاتا تھا یہ کردار کوئی

تجھ کو چاہا تھا مگر تو بھی میسر نہ ہوئی
زندگی! تجھ سے بھلا کیوں نہ ہو بیزار کوئی

میں کہ دیتا ہوں بہت مان سے دستک خود پر
کھینچ لاتا ہے بہت دور سے دیوار کوئی

خواب ٹوٹیں تو اذیت کا سبب بنتے ہیں
تو دعا کر کہ کبھی ہو ہی نہ بیدار کوئی

جس کی نسبت سے محبت کی بقا ہے راشد
اس کو رکھنا ہی نہیں مجھ سے سروکار کوئی

Rate it:
Views: 301
16 Nov, 2019
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets