Add Poetry

بن کے ہجرت کے کئی خواب نکل آتے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Kuala Lampur

بن کے ہجرت کے کئی خواب نکل آتے ہیں
درد آنکھوں کے تہہِ آب نکل آتے ہیں

کب سے آنکھوں میں چھپے بیٹھے ہیں آنسو بن کر
آپ کہتے ہیں جو آداب ، نکل آتے ہیں

آج مر مر کے دکھائیں گے تجھے ، دیکھ ذرا
زندہ رہنے کے تو اسباب نکل آتے ہیں

پھر کسی روز محبت سے بلاؤ ہم کو
تیرے کوچے سے ہی بیتاب نکل آتے ہیں

تیری خواہش کے سرابوں میں کٹی ایسے حیات
اب تو سوچوں میں بھی گرداب نکل آتے ہیں

اپنے دشمن پہ کیا میں نے بھروسہ وشمہ
َ"بعض پتھر بڑے نایاب نکل آتے ہیں"

Rate it:
Views: 473
16 Dec, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets