Add Poetry

چہروں پہ لکھا ہے کوئی اپنا نہیں ملتا

Poet: Jazib Qureshi By: nabeel, khi
Chehron Pe Likha Hai Koi Apna Nahi Milta

چہروں پہ لکھا ہے کوئی اپنا نہیں ملتا
کیا شہر ہے اک شخص بھی جھوٹا نہیں ملتا

چاہت کی قبا میں تو بدن اور جلیں گے
صحرا کے شجر سے کوئی دریا نہیں ملتا

میں جان گیا ہوں تری خوشبو کی رقابت
تو مجھ سے ملے تو غم دنیا نہیں ملتا

زلف و لب و رخسار کے آذر تو بہت ہیں
ٹوٹے ہوئے خوابوں کا مسیحا نہیں ملتا

میں اپنے خیالوں کی تھکن کیسے اتاروں
رنگوں میں کوئی رنگ بھی گہرا نہیں ملتا

ڈوبے ہوئے سورج کو سمندر سے نکالو
ساحل کو جلانے سے اجالا نہیں ملتا

Rate it:
Views: 961
16 Feb, 2020
More Jazib Quraishi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets