Add Poetry

جدائ

Poet: (بختاور شہزادی(بلبل سفیر By: BAKHTAWAR SHEHZADI, GUJRAT

باندھ کے پتھر جدائی کا مجھے اڑا دیا
ہاتھوں میں ہاتھ تھما کے پھر تنہا کر دیا

پکار کر کہتے ہو لمبی عمر ہو تمھاری
درد بھی خوب دیا ,یہ ہنر بھی سکھا دیا

شور اتنا تھا خاموشی سنتا نہیں کوئی
ہم پکارے تھے یوں,کہ قبرستاں بنا دیا

اپنے درد سے وفا کی صورت میں وہ
زندگی سے بچھڑنے کی دعا دے گیا

مت چھیڑو اس بے وفا کے قصے
آنسو وفا کا تھا ,جو بن مول بہا دیا

تھما دیتے گر چاند ,تاروں کی تمنا کی ہوتی
کاش دل کے ساتھ روح کو بھی جدا کیا ہوتا

ابھی سازش سے فرصت نہیں تمہیں
میرے مرنے پہ آنے کا وعدہ ہی کیا ہوتا

Rate it:
Views: 1149
13 Mar, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets