Add Poetry

نہ علاج اس کا نہ کوٸی ، دواٸی

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

نہ علاج اس کا نہ کوٸی ، دواٸی
کرونا ہے یارو وہ مرضِ ، وباٸی

ستمِ جہاں دیکھ کر ہوتا ہے گماں یہ
ناراضگی خدا کی زمیں پر اُتر ، أٸی

کہیں عصمت دری تھی کہیں لاشیں پڑی تھیں
چشمِ غیور پھر بھی نہ کوٸی ، شرماٸی

جُنٗبشِ اَنگُشت سے پیوستہ عالمِ بے حیاٸی
اتنی أسان تو کبھی نہ تھی ، براٸی

دِلوں میں کَجی تو پہلے ہی تھی پِنہاں
اب تو ہاتھ ملانے سے بھی گۓ ، بھاٸی

کیا حق ارضِ خُدا کو میلا کریں ہم
کیسے ممکن تھا جوش میں نہ أتی ، خداٸی

”اخلاق“ کرونا سے بچنے کی یہی سبیل ہے اب
سب مل کر اپناٸیں ہم اس کے دَر کی ، گداٸی

Rate it:
Views: 573
21 Mar, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets