Add Poetry

اگر جو زندگانی میں

Poet: Ayesha Kasuri By: Ayesha kasuri, Wah Cantt

اگر جو زندگانی میں
کوئ ایسا موڑ آجائے
بھروسہ ٹوٹ جائے اور
وفا سے مان اُٹھ جائے
سمندر ساتھ بہتا ہو
مگر تشنہ پیاس رہ جائے
تھکن سے چُور آنکھوں میں
قصہء غم ٹہر جائے
محبت کی حقیقت پر سے
کوئ پردہ سا اُٹھ جائے
مگر اُداس مت ہونا
اگر ایمان اُٹھ جائے
سنو! اے فرش کے باسی
عرش کو آزما لینا
وہاں ایک ذات رہتی ہے
اُسے آواز دے دینا
دلوں کو جوڑنے کا فن
اُسے کیا خُوب آتا ہے
اُٹھا کر ہاتھ اُسکے در پہ
حالِ غم سُنا دینا
اگر جو رد کر دے وہ
صبر کو آزما لینا
اگر جو زندگانی میں
کوئ مشکل موڑ آجائے
نگاہ تم عرش پر رکھنا
اُسے بس یاد کر لینا

Rate it:
Views: 427
25 Mar, 2020
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets