دے کر زخم جو مسکراتے ہو
آخر مجھے اتنا کیوں ستاتے ہو
اک گناہ میرا محبت ہی ہے نا
تو دو سزا عمر قید مگر کیوں بھلاتے ہو
تیرے دِل کا اک کنارہ ہی تو مانگا ہے
آخر ان لہروں سے کیوں ڈراتے ہو
میری بستی میں لوگ مجھے 'دانی' کہتے ہیں
اور اک تم ہو جو آپ کر كے بلاتے ہو