Add Poetry

اِختلاف کے پردے کو ، پَھٹ جانا چاہیٸے

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

اِختلاف کے پردے کو ، پَھٹ جانا چاہیٸے
شِیرازہ اُمت کا اب ، سِمٹ جانا چاہیٸے

بُھلا کر أپس کی رَنجشیں سب ہی
حریف کے مُقابل میں ، ڈٹ جانا چاہیٸے

مُبرّاۓ مَسلک ، قادیانیت کے تعقب میں
مُنادیِ ختمِ نبوتﷺ پر ، جَھٹ جانا چاہیٸے

احمدِ مُجتبےٰ ﷺ کے بعد اب نبی نہیں کوٸی
سبق یہ ہر طِفل کو ، رَٹ جانا چاہیٸے

کُفر ہمیں مِٹانے کو یَک جان ہوا ہے
ہمیں ایک ہونا چاہیٸے یا ، بنٹ جانا چاہیٸے؟

نظریہِ وطن کو خطرہ ، اساسِ اسلام کو خطرہ
غفلت کے بادلوں کو اب ، چھنٹ جانا چاہیٸے

یا تو اِس فتنے کی اب جَڑ کَٹنی چاہیٸے
یا اپنا أخری سر بھی ، کَٹ جانا چاہیٸے

ناموسِ ﷺ پر پہرہ دیتے ہیں کس طرح
دیکھنے کو یہ سمتِ صحابہ ، پلٹ جانا چاہیٸے

”اخلاق“ جو غم گُسارِ عَالَم ہیں شافِعِ محشر ہیں
اک اُسی ہَستی پر ہمیں مَر ، مِٹ جانا چاہیٸے

Rate it:
Views: 486
11 May, 2020
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets