Add Poetry

لوگ اس عشق میں کم خواب تھے کتنے

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Shakir, Faisalabad

لوگ اس عشق میں کم خواب تھے کتنے
ایک حسرت مگر بے تاب تھے کتنے

ذکر جب بھی ہو ان کاتو ادب سے ہو
لوگ تو سادہ تھے نایاب تھے کتنے

ڈس رہا ہے کسی کو آج اک اک پل
یاد ہے ماضی میں شاداب تھے کتنے

جوں جوں امید بڑھتئ گئی سب کی
اُن کی ویرانی میں اسباب تھے کتنے

کاٹ کے رکھ دیئے جو گھر کسی کے تھے
روئے اس پیڑ کے سنجاب تھے کتنے

دیکھ لی ہے شرارت اس زمانے کی
تم جو تھے پاس تو احباب تھے کتنے

آنکھ سوکھی ہوئی ہے آج کل شاکر
ورنہ اس آنکھ میں سیلاب تھے کتنے

 

Rate it:
Views: 273
11 Jun, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets