Add Poetry

حُلیہ کیا بتاؤں میں اپنے جناب کا

Poet: دانش ارشاد By: Danish irshad, Gojra

حُلیہ کیا بتاؤں میں اپنے جناب کا
بس اتنا سمجھ لو جیسے پھول ہو گلاب کا

توڑ کے دل ہمارا وہ یوں چل دیئے
جیسے کیا ہو کوئی کام ثواب کا

اس کی یاد کے نشے سے جو ملتا ہے
وہ مزہ کہاں ہے شراب کا

گلے، شکوے، شکایت سب کریں گے
ایک دن جو مقرر ہے حساب کا

دل کی بات ہم تو بتا چکے اسے
بس انتظار ہے اب اسکے جواب کا

Rate it:
Views: 640
21 Jul, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets