میں مرض عشق میں مبتلا ہوئی اس طرح مجھے اب کسی دوا کی ضرورت ہی نہیں وہ جھولی میں بھر کر لاتے ہیں دعائیں ہزار مجھے تیرے سوا دعا کی ضرورت ہی نہیں