Add Poetry

عمر رفتہ کو آواز دے

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Houston

 زرا عمر رفتہ کو آواز دے گل اندام کو پھر سے سنوار دے
سنا نغمہ بانکپن وہ ساز دلربا یہ ہاتھ تھام پھر میرا ساتھ دے

نہ چھوڑ اس دہر میں یوں تنہا سنہری یادوں کے صحرا میں اتار دے
جیا پھر سے ملن کو ترسے سکھیوں کو میرا یہ پیغام دے

وہ پنگھٹ پے ان کے ریلے وہیں وقت کو زرا کوئ روک دے
سکھیو ں کے سنگ یہ میلے نہ غم نہ کوئ ہم کو روگ دے

انمبوا کے پیڑ پے یہ جھولے زرا ٹھر جا ان کو آنے تو دے
آج برسے گی بدلی انکی اکھیوں سے میرے لئے اتھرو انکے گرنے تودے

یادوں کے گھونگھٹ اتار دے یا تھوڑا سا وقت مجھ کو ادھار دے
زرا عمر رفتہ کو پھر سے آواز دے دلہن کو پھر سے آج سنوار دے

ڈولی کب سے سج کے کھڑی میرے انتظار میں
پیا اب تو پیار سے زمیں کی گود میں اتار دے

Rate it:
Views: 191
13 Oct, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets