Add Poetry

آئین وفا اتنا بھی سادہ نہیں ہوتا

Poet: Shabnam Shakeel By: ibrahim, khi
Aeen Wafa Itna Bhi Sada Nahi Hota

آئین وفا اتنا بھی سادہ نہیں ہوتا
ہر بار مسرت کا اعادہ نہیں ہوتا

یہ کیسی صداقت ہے کہ پردوں میں چھپی ہے
اخلاص کا تو کوئی لبادہ نہیں ہوتا

جنگل ہو کہ صحرا کہیں رکنا ہی پڑے گا
اب مجھ سے سفر اور زیادہ نہیں ہوتا

اک آنچ کی پہلے بھی کسر رہتی رہی ہے
کیوں ساتواں در مجھ پہ کشادہ نہیں ہوتا

سچ بات مرے منہ سے نکل جاتی ہے اکثر
ہر چند مرا ایسا ارادہ نہیں ہوتا

اے حرف ثنا سحر مسلم ترا تجھ سے
بڑھ کر تو کوئی ساغر بادہ نہیں ہوتا

افسانۂ افسون جوانی کے علاوہ
کس بات کا دنیا میں اعادہ نہیں ہوتا

سورج کی رفاقت میں چمک اٹھتا ہے چہرہ
شبنمؔ کی طرح سے کوئی سادہ نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 1091
17 Nov, 2016
More Shabnam Shakeel Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets