Add Poetry

آنکھیں جن کو دیکھ نہ پائیں سپنوں میں بکھرا دینا

Poet: Rais Farogh By: murtaza, khi
Ankhen Jin Ko Dekh Na Payen Sapnon Mein Bikhara Dena

آنکھیں جن کو دیکھ نہ پائیں سپنوں میں بکھرا دینا
جتنے بھی ہیں روپ تمہارے جیتے جی دکھلا دینا

رات اور دن کے بیچ کہیں پر جاگے سوئے رستوں میں
میں تم سے اک بات کہوں گا تم بھی کچھ فرما دینا

اب کی رت میں جب دھرتی کو برکھا کی مہکار ملے
میرے بدن کی مٹی کو بھی رنگوں میں نہلا دینا

دل دریا ہے دل ساگر ہے اس دریا اس ساگر کی
ایک ہی لہر کا آنچل تھامے ساری عمر بتا دینا

ہم بھی لے کو تیز کریں گے بوندوں کی بوچھار کے ساتھ
پہلا ساون جھولنے والو تم بھی پینگ بڑھا دینا

فصل تمہاری اچھی ہوگی جاؤ ہمارے کہنے سے
اپنے گاؤں کی ہر گوری کو نئی چنریا لا دینا

یہ مرے پودے یہ مرے پنچھی یہ مرے پیارے پیارے لوگ
میرے نام جو بادل آئے بستی میں برسا دینا

ہجر کی آگ میں اے ری ہواؤ دو جلتے گھر اگر کہیں
تنہا تنہا جلتے ہوں تو آگ میں آگ ملا دینا

آج دھنک میں رنگ نہ ہوں گے ویسے جی بہلانے کو
شام ہوئے پر نیلے پیلے کچھ بیلون اڑا دینا

آج کی رات کوئی بیراگن کسی سے آنسو بدلے گی
بہتے دریا اڑتے بادل جہاں بھی ہوں ٹھہرا دینا

جاتے سال کی آخری شامیں بالک چوری کرتی ہیں
آنگن آنگن آگ جلانا گلی گلی پہرا دینا

اوس میں بھیگے شہر سے باہر آتے دن سے ملنا ہے
صبح تلک سنسار رہے تو ہم کو جلد جگا دینا

نیم کی چھاؤں میں بیٹھنے والے سبھی کے سیوک ہوتے ہیں
کوئی ناگ بھی آ نکلے تو اس کو دودھ پلا دینا

تیرے کرم سے یارب سب کو اپنی اپنی مراد ملے
جس نے ہمارا دل توڑا ہے اس کو بھی بیٹا دینا
 

Rate it:
Views: 1071
28 Sep, 2017
More Raees Farogh Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets