Add Poetry

اب اسے کیا کرے کوئی آنکھوں میں روشنی نہیں

Poet: Iqbal Azeem By: mustafa, khi
Laga Ab Usay Kya Kere Koi Aankhon Mein Roshni Nahi

اب اسے کیا کرے کوئی آنکھوں میں روشنی نہیں
شہر بھی اجنبی نہیں لوگ بھی اجنبی نہیں

ہم نے یہ سوچ کر کبھی جرأت عرض کی نہیں
شکوہ بصد خلوص بھی شیوۂ دوستی نہیں

یوں تو بڑے خلوص سے لوگ ہوئے ہیں ہم سفر
راہ میں ساتھ چھوڑ دیں ان سے بعید بھی نہیں

پرسش حال کے سوا کوئی کرے بھی کیا مگر
پرسش حال دوستو طنز ہے دوستی نہیں

بیتے ہوئے خوشی کے دن بھولی ہوئی کہانیاں
آپ کو یاد ہوں تو ہوں ہم کو تو یاد بھی نہیں
 

Rate it:
Views: 906
04 Jul, 2017
More Iqbal Azeem Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets