Add Poetry

اب غمِ ہجر کی لکھنی ہے خکایت ہم نے

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

تیرے ہجراں کے عوض بیچ دی راحت ہم نے
یوں رہ عشق میں جھیلی ہے قیامت ہم نے

خوف آئے گا ہمیں آنکھ کی ویرانی سے
اور کچھ پل جو نہ دیکھی تری صورت ہم نے

کیا تری یاد نے ہاتھوں کو ہمارے تھاما
کی ترے لمس کی محسوس لطافت ہم نے

ہم ترے قرب کی خواہش کے اثر میں تو رہے
پر کبھی کی نہیں تجدید محبّت ہم نے

اب یہ سوچا ہے ترے حسن کا چرچا نہ کریں
اب غمِ ہجر کی لکھنی ہے حکایت ہم نے

ہم نے چڑھتے ہوئے سورج کو سلامی نہیں دی
کی ہے ہر دور کے جابر سے بغاوت ہم نے

Rate it:
Views: 352
21 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets